چکوترا (Grape Fruit)

چکوترا کا اصلی وطن ہند چینی کا علاقہ ہے۔ یچل تھائی لینڈ ملائیشیا میں بکثرت کاشت کیا جاتا ہے اور یہیں سے دنیا بھر میں پھیل گیا۔ آج کل بیویٹ انڈیز آسٹریلیا امریکی یراز میں نیوزی لینڈ: برصغیر جنوبی ایشیا اور جنوبی افریقہ میں اگایا جاتا ہے۔

تشادہ چلوں میں چکوترا کا مقام اہم ہے۔ اس کو بیاعلی مقام دینے میں اس کے ذالق اشتہا انگیز اجزاء اور فرحت بخش تاثیر کا بہت عمل دخل ہے۔ اس پھل کی جسامت بعض اوقات انسانی سر سے بھی بڑی ہوتی ہے۔ چکوترا کی بہت زیادہ اقسام ہیں۔ اس

کے گودے کا رنگ ہلکا زرد یا گلابی ہوتا ہے جبکہ اس کے چھلکے کی موٹائی پن ان کے برابر تک ہوتی ہے۔

:غذائی اہمیت

چکوتر ایسا پھل ہے جس میں وہ تمام اجزاء پائے جاتے ہیں جو سنگترے

مالٹے اور لیموں میں پائے جاتے ہیں ۔ چکوتر اکا چل مفرح اور غذائیت بخش ہوتا ہے۔ اس کی ایک تم ایسی بھی ہے جس میں یہ نہیں ہوتے اور وہی تم سب سے بہتر ہوتی ہے کیونکہ اس تم میں کیلشیم شکر اور فاسفورس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ چکوترے کو عام طور پر سلاد کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے دوسرے پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ شامل کر کے سلا د تیار کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ چکوترا کو کاٹ کر دو حصے کر کے درمیان سے خت حصہ اور تو نکال کر پانی بھر کر ایک گھنٹہ پڑارہنے د یتے ہیں اور پھر استعمال کرتے ہیں۔ چکوترے کے 100 گرام خوردنی حصہ میں رطوبت

92.0

فیصد پروٹین 0.7 فیصد چکنائی 0.1 فیصد معدنی اجزاء0.2 فیصد اور حیاتینی اجزاء میں کیلشیم 20 ملی گرام فاسفور

کاربوہائیڈریس 7.0 فیصد تک ہوتے ہیں جبکہ اس

کے معدنی اور حیاتینی اجزاء میں کیلشیم 20 ملی گرام فاسفورس 20ٹی گرام وٹامنی 31 ملی گرام آئن 2.oڑی گرام کے علاوہ کچھ مقدار میں وٹامن اے اور وٹامن بی میں بھی پائی جاتی ہے۔ چکوترا کے 100 گرام خوردنی حصہ کی غذائی صلاحیت 32 کیلوریز ہے۔

:شفا بخش قوت اورعتی استعمال

چکوتر اعلی قسم کا اشتہا انگیز چل ہے۔ اس کے استعمال سے بھوک بڑھتی ہے۔ لعاب دہن اور معدے کے انزائمر کو ڈھا کر نظام ضم کو تقویت مہیا کرتا ہے۔ چکوتر اعدہ تم کامقوی اور صحت بخش پھل ہے۔ قلم چکوترا کا چل تیز اور نیم ترش ذائقہ ہونے کے باوجود تازہ چکوتر اضم ہونے کے بعد تیزابیت دور کرنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔ اس میں پایا جانے والا سٹرک ایسڈ انسانی بدن میں مل تکسید سے گزرتا ہے اسی لئے جسم میں کھاری رطوبتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے اور تیزابیت میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

نے چکوترا کا جوس تیزابیت کو روکتا ہے۔ اس کا علان کرتا ہے۔ نیز تیزابیت کی وجہ سے پیدا ہونے والی کئی بیماریوں کے علاج میں مفید رہتا ہے۔ علی چکوتر قبض دور کرنے میں نفع پہنچاتا ہے۔ اس کا گودا پوری طرح استعمال ہونے پر اجابت کو یقینی بناتا ہے۔ علاوہ ازیں اتریوں کو صحت مند رکھنے میں اعلی کردار ادا کرتا ہے۔ چکوتر اعضائے ہضم کی چھوت کی بیماریوں پیش آنتوں کی سوزش اور اسہال کے خلاف بہت ہی موثر غذاہے۔

چکوترا کا جوں ہرسم کے بخار کی بہترین دوا ہے۔ اس کے استعمال سے پیاس کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ بخار سے پیدا ہونے والا حدت کا احساس دور کرنے میں چکوتر معاونت کرتا ہے۔ اس کا جوں پانی میں ملا کر استعمال کرنا زیادہ فائدہ پہنچاتا

ہے۔ علم چکور ایسا پھل ہے جس میں پوٹاشیم اور وٹامن کی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس لئے اس کے استعمال سے پیشاب کی مقدار اور اخراج میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ چکوتر استعمال کرنے سے جگر گردوں اور امراض قلب کی وجہ سے ہونے والی پیشاب کی کی دور ہوجاتی ہے۔ . علم چکوترا کا جوس انفلوئنزا کا بہترین علاج ہے۔ اس کی وجہ اس کی وہ خاصیت ہے جو تیزابیت کو دور کرتی ہے اور اس کے اجزاء میں پائی جانے والی وٹامنی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے۔

قلم چکوترے کا استعمال تھکن اور اضمحلال کے علاج میں بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔ ایک گلاس چکوترے اور لیموں کارس (ہم وزن ملا کر پینے سے دن بھر کام کرتے رہنے سے مسوں ہونے والی ملن اور حلال کا نام ونشان تک ختم ہو جاتا ہے۔ لم چکوتر اایسا پھل ہے جس میں ایک قدرتی کونین پائی جاتی ہے اسی لئے ملیریا کے علاج میں مفید رہتا ہے۔ یکونین بخار کے ساتھ ہونے والے زکام کا بھی اچھا علاج ہے۔ اس کے پھل کا چوتھا حصہ پانی میں ابال لیا جاتا ہے۔ پھر گودے کو چھان کر کونین کے اثرات حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لئے چکوترا بہت اچھی غذا ہے۔ اس کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے ذیابیطس کے مرض

میں کمی آ جاتی ہے۔ خدانخواستہ اگر آپ کو شوگر کی شکایت ہے تو آپ چکوترے کے تین دن کے تین مختلف اوقات جیسے دوپہر اور شام کو استعمال کریں اور اگر آپ کو شوگر نہیں ہے لیکن مورونی طور پر یا کسی اور وجہ سے خطرہ محسوس کرتے ہیں تو اس سے بچاؤ کے

لئے روز ان تین چکوترے کھائیں ۔شوگر نزد یک ناۓ گی۔ البت نشاستہ دار غذائیں مٹھائیاں اور چکنائی والی غذائیں استعمال کرائم کردیں۔ اس کی بجائے سبزیاں اور چل چلوں کے جوں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اگر آپ انسولین نہیں لیتے تو آپ رو ہفتوں میں شفایاب ہو جائیں گے۔ اگر انسولین لیتے ہیں تو سبزیاں پھل اور جوں کا استعمال زیادہ عرصہ تک جاری رکھنا پڑے گا۔

Leave a Comment