(Cucumber) کھیرا

apkisapk
apkisapk.com

کھیرا برصغیر پاک و ہند میں بہت مقبول سبزی ہے۔ اس کا تعلق ان بیل دار سبزیوں کے گروہ سے ہے جن کا تیل استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مفرح سبزی ہے۔ اس میں صحت قائم رکھنے والے تمام ضروری اجزاء کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ اس کی بے شمار اقسام کا پتہ لگایا جا چکا ہے جو سب کی سب رنگ و روپ جسامت میں ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں۔ کھیرے کا رنگ ہلکے بنز

سے گہرے سبز تک دیکھا گیا ہے۔ جب یہ پک جاتا ہے اس کا رنگ زرد براون یاناری ہوجاتا ہے۔ سب سے اچھا کھیرادہ ہوتا ہے جو تازہ ہوخت ہو ملائم ہو اور رنگت گہری سبز ہو۔

کھیرے کے آبائی وطن بارے ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی برصغیر ہے جبکہ قدیم مصری روین اور یونانی بھی میرے سے آگاہ تھے۔ چین میں کھیرا چھٹی صدی عیسوی میں بھی دستیاب تھا۔ آج یہ پوری دنیا میں دستیاب ہے اور استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ اس کی کاشت پاکستان چین جزائرغرب الہند (

ویسٹ انڈیز)

بھارت وطی اور جنوبی امریکہ کے علاوہ افریقہ میں وع پیانے پکی جالی ہے۔ اس کو سلاد میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

کھیرے کی غذائی صلاحیت:

کھیرا ایسی سبزی ہے جس میں غذائی اعتبار سے دوسری تمام سبزیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ معدنی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ماہرین غذا کے مطابق اس کے چھلکے میں نہایت قیمتی وٹامنز اور نمکیات ہوتے ہیں اسی لئے اسے چھلکے سمیت استعمال کرنا چاہئے۔ بی نمکیات اور وٹامنز ملے اور اس کے قریب قریب ہوتے ہیں۔ عام لوگ اس کا چھلکا اتار کر پھینک دیتے ہیں اس طرح نہیں کھیرے سے پورا پورا فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔

کھیرے میں سوڈیم سلفر پوٹاشیم شیم سلیکون فلور مین اور کور بین کثیر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ کھیرا زیادہ تر کیا کھایا جاتا ہے۔ اگر اسے پھلوں پچھلیوں سلاد سبزیوں اور اناج کے ساتھ ملاکر استعال کیا جائے تو اس کی غذائی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایک سو گرام کھیرے میں رطوبت 98.3 فیصد کاربوہائیڈریس

2.5فیصد پروٹین 0.4 فیصد چکنائی 0.1 فیصد اور معدنی اجزاء 0.3 فیصد کے علاوہ ری 0.4 فیصد ہوتے ہیں۔ اس

کے 100 گرام خوردنی حصہ میں معدنی اور حیاتینی اجزاء میں فاسفورس 25 گرام وٹامن کا

ٹی گرام کیانیم 10ٹی گرام آئن 1.5ٹی گرام اور کچھ مقدار وٹامن بی پلیس کی بھی ہوتی ہے جبکہ کھیرے کے 100 گرام کی غذائی صلاحیت 13 کیلوریز ہے۔

کھیرے کو گا جز چند ٹماٹر مولی اور سلاد کے پتوں پرمشتمل سلاد میں شامل کر کے استعمال کیا جا تا ہے۔ اگر اس سلاد میں تھوڑا سادہی شامل کرلیا جائے تو اس کے ذائقہ اور غذائیت میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے۔

شفا بخش قوت اورطتی استعمال: تم کھیرا ایسی سبزی ہے جو قدرتی طور پر پیشاب آور ہے۔ اسی لئے رطوبتوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقدار پیشاب اعانت مددگار رہتی ہے۔ اس کا پورا پورا فائدہ بھی حاصل ہوسکتا ہے جب اسے کیا کھایا جائے۔ آگ پر پکانے سے اس میں

پائی جانے والی پوٹاشیم اور فاسفورس ختم ہو جاتی ہے۔ و گھیرے میں کھار بنانے والے معدنی اجزاء اور تیزاب بنانے والے اجزاء بالترتیب

64.5

,35.5 فیصد ہوتے ہیں ۔ بیوہ تناسب ہے جو کھیرے کو شفا بخش غذا بناتا ہے۔ معدنی اجزاء کا ہی تناسب اس کو خون کی تیزابیت دور کرنے کے قابل بھی بناتا ہے۔ قلم کھیرا قابل بھروسہ سہل غذا ہے۔ یہ انتڑیوں کو ایسے مادے فراہم کرتا ہے جس سے اجابت کھل کر ہوتی ہے۔

جن لوگوں کو قبض کی شکایت رہتی ہوانہیں چاہئے کہ روزانہ دو کھیرے کھا میں چند دنوں میں ان کی شکایت دور ہوجائے گی۔ . قلم کھیرے کے باہوں کا مغز نکال کر دہی میں ملا کر ایملشن بنا کر پیتے رہنے سے مثانے کی پتھری اور پیشاب کی جلن دور ہو جاتی ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ کھیرے کے بیجوں میں کثیر مقدار میں پوٹاشیم ہوتی ہے۔ سے جسم میں یورک ایسڈ بڑھ جائے تو اس کا جمع ہو جانا گنٹھیا جوڑوں کے درد جیسے امراض کا باعث بن جاتا ہے اور کھیرے کا جو گاجر چقندر یا اجوائن کے پتوں کے جوس میں ملا کر پینا متذکرہ صدر امراض کا علاج ہے۔ دو تین ہفتے بیجوں پیتے رہنا مفید ثابت ہوتا ہے۔

لم کیرا کاٹ کر چہرے اور جلد پر رگڑ نا حسن میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کا مسلسل استعال کیل مہاسے چہرے کی خشکی اور چھائیوں سے نجات دلاتا ہے۔ کھیرے میں سلفر اور سلیکون پایا جاتا ہے۔

اس لئے کھیرے کا جوس پینے سے بالوں کی بہت اچھی نشوونما ہوتی ہے۔ اگر کھیرے کے جوں میں سلاؤ گاجر اور پالک کے جوں بھی ملا لئے جائیں تو اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ کٹا ہوا کھیرا کم از کم پندرہ بیس منٹ چہرے آنکھوں اور گردن پر لگائے رکھنے سے خواتین کے حسن میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ قلم کھیرے کا جوں چار سے چھ اونس روزانہ پیتے رہنا معدے

کی تیزابیت اور بڑی آنت کے السر کا یقینی علاج ہے۔ کھیرے سے جوں کا حصول کوئی مشکل کام نہیں۔ تازہ گھیرے میں 96 فیصد پانی ہوتا ہے۔ جب بھی معدے میں جلن محسوس ہو حجٹ اس کا ہوں یا لینا چاہے فورا تسکین حاصل ہوگی۔

اور بڑی آنت کے السر کا یقینی علاج ہے۔ کھیرے

سے جوس کا حصول کوئی مشکل کام نہیں ۔ تازہ گھیرے میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے۔ جب بھی معدے میں جلن محسوس ہو جٹ اس کا جوس پی لینا چاہئے ۔ فورا تسکین حاصل ہوگی۔ و کھیرے کا جوس ایک گلاس کے ناریل کے پانی میں ملا کر ہر گھنٹے بعد بمقدار دو اونس پیتے رہنے سے ہیضہ کی حالت میں پیاس کی شدت میں بہت حد تک کی آ جاتی ہے۔ اگر جسم میں پانی کی کمی ہوتو یہ مشروب جسم کی رطوبتوں اور نمکیات کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔ و کھیرے کا جوں چھٹی جلد کے لئے بہترین علاج ہے۔ گوصرف کھیرے کا جوس انفرادی استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا

ہے۔ اگر اس کے ساتھ گاجر اور سلاد کے پتوں کا جوس بھی ملا لیا جائے تو نتان زیادہ بہتر سامنے آ تے ہیں۔ اس جوں کی تاثیر اور افادیت بڑھانے کے لئے مرض کی نوعیت کے مطابق اگر الفالفا کا جوں بھی تھوڑا سا ملا لیا جائے تو زیادہ بہتر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *