غذا کا زیادہ فائدہ کیسے حاصل ہوتا ہے؟

اوپر بیان کردہ غذاؤں سے پورا پورا فائدہ بھی حاصل ہوسکتا ہے جب ہم ان کا استعمال بھی صحیح طریقے سے کریں۔ لین غذا جو بھی کھائیں خوب چبا چبا کر کھائیں۔ جہاں تک ممکن ہو سکے سبزیاں بھی ہی کھائیں یا انہیں ابال کر کھائیں ۔ سبزیوں کے رس نکال کر پئیں۔ بھوک باقی ہوتو کھانا چھوڑ دیں۔ کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ منہ دھوئیں۔ پاؤں کو دھو کر کھانا کھائیں۔ اگر آپ اپنے پاؤں دھوئیں گے تو آپ کی بھوک چمک اٹھے گی۔ کھانا کھانے سے ایک گھنٹہ پہلے دو تین گلاس پانی ضرور پی لیا کریں۔ کھانا کھانے

کے دوران یا بعد میں پانی نہیں پینا چاہئے البتہ کھانا شروع کرنے سے پہلے دو تین گھونٹ پانی پی سکتے ہیں۔ کھانا خوش ہو کر کھانا چاہئے کیونکہ ہنسنا بھی بہترین دوا ہے۔ ہنے سے پیٹ کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ۔ دوران خون میں تیزی آ جاتی ہے۔ جسم کی ورزش بھی ہو جاتی ہے۔

پر ہیزی غذا کسے کہتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماریوں کو علاج سے دور ہیں کیا جاسکتا۔ بیماریوں پر قابو پانے کے لئے غذا پر قابو پانا ضروری ہے۔ کیونک تندرستی کا خوراک سے گہراتعلق ہے۔ آپ جس قدر خوراک کے متعلق جانتے ہوں گے انتاری پیاریوں سے بچے رہیں گے۔ جسم کو صرف وہی خوراک فائدہ پہنچا سکتی ہے جوضرورت کے مطابق لی جائے گی۔

اگر خدانخواستہ آپ بیمار ہو جا ئیں تو پرہیزی غذا استعمال کرنے سے بیماری آپ کا پیچھا چھوڑ دے گی۔ پرہیزی خوراک ہلکی پھلی ہوئی ہے زوہضم ہوتی ہے جسم کوتوانائی فراہم کرتی ہے۔ بیماری کے دوران دوده مونگ کی دال کا ایسا گودانہ چڑی اورینی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

مریض کی فطرت کی پہچان

مریض کا علاج شروع کرنے سے پہلے اس کے مزاج اور فطرت کو جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔ کیونکہ ہر دوائی کی اپنی اپنی فطرت اور مزاج ہوتا ہے۔ جب تک مریض اور دوا کا مزاج اور فطرت ایک بھی نہ ہوگی مریض کو دوا استعمال کرتے رہنے کا خاص فائدہ نہ پہنچے گا اپنی فطرت کو بیان کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

اگر مریض کی آنکھیں صاف دکھائی دیتی ہیں تو سمجھ لیں کہ اس کی فطرت ریا حی ہے اور ایسے مریض کے لئے میٹھا ترش اور نمکین کھانا مفید ہوتا ہے۔

اگر مریض کی آنکھوں میں سرخی پھلکتی ہوتو ایسا مریض صفراوی فطرت کا حامل ہوگا اور اس کے لئے میٹھا اور کسیلا کھانا مفیدہوتا ہے

اگر مریض کی آنکھیں شی پیلے رنگ کی ہوں تو اس کی فطرت بھی ہوگی۔ بانی فطرت رکھنے والے مریض کو کڑوا کسیلا کھانا فائدہ پہنچاتا ہے۔

عمال صحت کا حصول یاری نئی ہو یا پرانی کیا کھانا کھائیں نمک کا استعان بند کر دیں۔ اگر آپ کوئی پیش کرتے ہیں یعنی تمباکونوشی یا شراب نوشی تو فورا بند کر دیں۔ اپنی خوراک میں موی پھل سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں ۔ صبر سے بی خوراک بینی سبزیاں اور پھل کھاتے رہیں

بیماریاں اور مفید غذائیں

دست کی بیماری میں چاول دی چھا کیلا استعمال کرتے رہنا مفید رہتا ہے۔ ایگزیما کا مرض لال ہوجائے تو پا لک مولی کے پتے پیاز ٹماٹر امرود اور پیاز یادہ استعمال کریں۔ یرقان ہو جائے اور دارچل پھلوں کا رہ گئے کار اور گلوکوز لیتے رہنا فائدہ مند ہے۔ بخار کے دوران دور مونگ کی دال کا پانی ملے ساگودانہ اور بھی استعال کرتے رہنے سے بھاری ہو جاتا ہے۔ اس

کے بعد بھی چار پانچ دن ہی خوراک لیتے رہنا چاہئے۔ . نانسلر بڑھ جائیں یا گلا درد کرتا ہوتو چائے کی پتی پانی میں ابال کر غرارے کرنے یا نیم گرم پانی میں بکری اور نمک ملا کر

غرارے کرنے سے گلے کا درد اور ٹانسلوک ہوجاتے ہیں۔ و چی نکل آئے تو دودہ انگور انا سمی اور بیٹھے پھل کھانا فائدہ مند ہے۔ و پوری بن جائے تو موسم گرما میں پیدا ہونے والی سبزیاں اور پھل کھاتے رہنے سے پتھری نکل جاتی ہے۔ و بلڈ پریشر لو ہوجائے تو نمک لینے سے نارمل ہوجاتا ہے۔

. خارش ہوتو لیموں اور نیکی کا تیل برابر برابر لاکر مالش کریں۔ اس سے خشک اور برساتی خارش دور ہو جاتی ہے۔

بیماریاں اور نقصان دہ غذائیں

بخار کے دوران تیل میں تلی ہوئی غذائیں بھاری کھانے مٹھائی کھانا نقصان دہ ہے۔ ہمبستری بالکل نہ کریں۔ اگزیما راؤ خارش’ پھوڑے پھنسیاں نکلر میں تو تیل کی بنی ہوئی چیز میں پاۓ ہرگز استعمال نہ کریں۔ آنکھوں کی کمزوری کی صورت میں بناسپتی گھی کا استعمال نقصان پہنچاتا ہے۔ زیا بیس کی تکلیف میں بھی چیز میں گڑ چینی اور کیلے کھانا نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔ تیزابیت ہوتو اچار کھائیں۔ فان اور لقوہ میں میٹھا کھانے سے نقصان ہوتا ہے۔

جگرخراب ہوتو شراب پینا چینی کی بسکٹ اور تیل کی بنی چیزیں استعمال کریں۔ السر کی صورت میں نارنگی لیموں اور ترش چل کے\ نزدیک بھی نہ جائیں۔ زخم ہوں تو نمک کا استعمال کم کر دینا چاہئے۔ سانس دمہ بی بی کے مریضوں کو سگریٹ تمباکونوشی سے پرہیز کرنا چاہئے۔ ریاح رہتی ہو تو منڈی چیزیں دی موئی نئی چیز میں اچا الی ٹماٹر چنے کی دال کیلئے چاول اور ژواستعمال کرنے سے نقصان پہنچا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض نمک استعمال نہ کریں۔

بیماریاں اور نقصان دہ غذائیں

بخار کے دوران تیل میں تلی ہوئی غذائیں بھاری کھانے مٹھائی کھانا نقصان دہ ہے۔ ہمبستری بالکل نہ کریں۔ اگزیما راؤ خارش’ پھوڑے پھنسیاں نکلر میں تو تیل کی بنی ہوئی چیز میں پاۓ ہرگز استعمال نہ کریں۔ آنکھوں کی کمزوری کی صورت میں بناسپتی گھی کا استعمال نقصان پہنچاتا ہے۔ زیا بیس کی تکلیف میں بھی چیز میں گڑ چینی اور کیلے کھانا نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔ تیزابیت ہوتو اچار کھائیں۔ فان اور لقوہ میں میٹھا کھانے سے نقصان ہوتا ہے۔

جگرخراب ہوتو شراب پینا چینی کی بسکٹ اور تیل کی بنی چیزیں استعمال کریں۔ السر کی صورت میں نارنگی لیموں اور ترش چل کے نزدیک بھی نہ جائیں۔ زخم ہوں تو نمک کا استعمال کم کر دینا چاہئے۔ سانس دمہ بی بی کے مریضوں کو سگریٹ تمباکونوشی سے پرہیز کرنا چاہئے۔ ریاح رہتی ہو تو منڈی چیزیں دی موئی نئی چیز میں اچا الی ٹماٹر چنے کی دال کیلئے چاول اور ژواستعمال کرنے سے نقصان پہنچا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض نمک استعمال نہ کریں۔

Leave a Comment