
انگور کا شمار قدرت کی بہترین نعمتوں میں کیا جاتا ہے۔ شاید اسی لئے قرآن مجید میں اسے مختلف ناموں سے گیارہ مختلف آیات میں ذکر کیا گیا ہے۔ جیسے سورة البقرة آیت 266 میں ارشاد خداوندی ہے:
ترجمہ: کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرتا ہے کہ اس کا باغ کھنجوروں اور انگوروں کا ہو جس کے نیچے نہریں پڑی بہہ رہی ہوں …“
سورة الانعام آیت نمبر 99: ……..
ترجمہ: اور ہم نے باغ انگور زیتون اور انار کے پیدا کئے با ہم مشابہ اور غیر مشابہ
سورة النحل آیت نمبر 67میں فرمان خداوندی ہے:
ترجمہ: اور کھنجوروں اور انگوروں کے پھلوں میں بھی تمہارے لئے سبق ہے۔ ان میں سے نشہ کی چیزیں اور کھانے کی عمدہ چیزیں بناتے ہو۔ بیشک اس میں نشانی ہے ان لوگوں کے لئے جو عقل سے کام لیتے ہیں ۔
سورة المومنون آیت نمبر 19 میں اللہ پاک فرماتا ہے:
ترجمہ: اور پھر ہم نے اس زریعے تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں کے باغ آگاۓ ان میں تمہارے لئے بہت سے میوے ہیں اور ان میں سے کھاتے ہو۔“
انگور کی درجنوں جنگلی قسمیں دنیا کے مختلف خطوں میں پائی جاتی ہیں۔ اس لئے حتمی طور پر یہ کہنا کہ انگور کا اصلی وطن کون سا ممکن نہیں ۔ اس کے با وجود سائنس دانوں کا خیال ہے کہ انگور کا اصلی وطن آرمینیا اور آذربائیجان کا پہاڑی علاقہ ہوسکتا ہے۔ اس
علاقہ کی آب و ہوا بہت اچھی ہے اور غالی ہیں سے انگور کی کاشت کافن عام ہو کر ایران مصرعرب تک پھیل گیا۔ سی قیاس آرائیاں تین ہزار سال بل تعے عترتی ہیں کیونکہ روایات کے مطابق حضرت نوح علیہ السلام کے دور میں کاشت کیا گیا اور دریافت ہو
چکا تھا۔ اس طرح کھجور کے بعد انگور کی تارتی چلوں میں سب سے قدیم مانی جاتی ہے۔ نیز افریقہ اور ایشیا کی پرانی تہذیبوں میں و نور کی کھیتی اور اس سے حاصل کی جانے والی شراب کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔ آج انگور کی تقریبا آٹھ ہزار میں تیار کی جا چکی
ہیں۔ ان میں سے چند عمدہ اور اچھی قسموں کی کاشت اٹلی، فرانس، روس اپینتر کی ایران افغانستان جاپان شام ایر یا مراکش اور امریکہ میں کی جارہی ہے۔ انگور کی عالی پیداوار کا تقریبا نصف حصہ یورپ ممالک پیدا کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں اچھی قسم کاگور ایران اور افغانستان سے درآمد کیا جاتا تھا۔ لیکن پچھلی تین دہائیوں کے دوران مہاراشٹر آندھرا پردیش اور کرنا تک میں اس کی کامیاب کاشت کی جارہی ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق سالانہ تین لاکھٹن اور ہندوستان میں پیدا ہورہا ہے۔ جو عالی پیداوار کے صرف ایک فیصد کے برابر ہے۔ آئندہ چند برسوں میں اس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور بیرب ملکوں کو برآمد کیا جا سکے گا۔ فی الحال عرب ملکوں میں یورپ سے درآمد کیا جاتا ہے۔
انگور کا شمار ا ہم پھلوں میں ہوتا ہے۔ ریچل بہت ہی لذیذ غذائیت سے بھر پور اور آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے۔ انسانی صحت قوت کی بحالی کے لئے انگور قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ انگور کے دانے بیوی یا گول اور چھوں کی صورت میں ہوتے ہیں۔ چونکہ اس کی بے شمار میں متعارف ہو چکی ہیں ان سب کا ذائقہ خوشبو بھی مختلف ہوتی ہے۔ اس کے دانے مٹر کے دانے سے لے کر آلو بخارے تک جسامت رکھتے ہیں۔ انگور زرڈ کالے سرخ سبز اور نیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ انسان نے سب سے پہلے انگور بی نے شراب بنانا شروع کیا تھا۔ مصر میں کھدائی کے دوران آٹھ ہزار سال پرانے ایسے پتھر ملے ہیں جن پر انگوروں کی تصویر میں کنندہ ہیں۔ اور اپنے لی غذائی اجزاء کی بدولت زبردست غذائی اہمیت رکھتا ہے۔ اس میں پائی جانے والی وافر مقدار میں شکر زیادہتر گلوکوز پر ا نتقل ہوئی
ہے۔ انگور میں پایا جانے والا گلوکوز مختلف اقسام میں مختلف شرح بینی 15سے25فیصدی تک موجود ہوتا ہے۔ انگورفوری طور پر کم کو حرارت اور توانائی مہیا کرتے ہیں گلوکوز پہلے سے ہضم شدہ غذا ہے جو معدے میں پہنچنے کے فورا بعد خون میں جذب ہو
جاتی ہے۔
غذائی صلاحیت:
انگور کے 100 گرام میں
92.00 فیصد رطوبت 0.7 فیصد پروٹین 0.1 فیصد چانائی 0.2فیصد معدنی اجزاء اور
7.00فیصد کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں ۔ جبکہ انگور میں پائے جانے والے معدنی اور حیاتینی اجزاء کا تناسب اس طرح ہوتا ہے کیشیم 20 ملی گرام فاسفورس 20 ملی گرام آئن
0.25 ملی گرام وٹامن بی 31ی گرام اور وٹامن بی پلیس وٹامن اے اور وٹامن بی کی بھی کچھ مقدار پائی جاتی ہے۔ 100 گرام انگور میں 32 کیلوریز ہوتی ہیں۔
شفا بخش قوت اورطتی خواص:
تلے انگور کی شفابخش طبی افادیت کا تعلق اس میں پائی جانے والی گلوکوز کی فراوانی ہے۔ تجربات سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ دل اور دوسرے اعضائے رئیسہ کی طبعی کارکردگی کا دارومدار جسم میں گلوکوز کے جذب ہونے اور جزو بدن بننے کے عمل پر ہے۔ اور تیزی
سے جذب اور جزو بدن بننے والے اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی لئے مذکورہ میں معاون ہے۔ انگور بحالی صحت کو بڑی تیزی سے ممکن بناتا ہے۔ عام کمزوری، بخار اور ضعف ہضم کے مریضوں کے لئے انگور بہت اچھی غذا ہے۔ الله 1556ء میں لکھی جانے والی کتابوں میں انگور کا تذکرہ نمایاں انداز میں کیا گیا ہے۔ یہ کتب قدرتی علاج
کے موضوع کلامی گئی تھیں اور یورپ کی مختلف زبانوں میں ان کے تر بچے بھی شائع ہو چکے ہیں جن میں انگور کے ذریعے تلف بیماریوں کے علاج کی
تفصیل دی گئی ہے۔ آج سے 100 سال پہلے انگلستان میں علاج بالغذا کے ایک ماہر ڈاکٹر لیمب
نے انگور کے ذریعے کینسر کا کامیاب علاج کیا تھا ۔ انگور سے علاج کو اپنانے والوں میں جرمنی بہت بڑے مرکز کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ ولی جرمنی کی میونخ یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تازہ انگور کے رس کا دن میں پانچ بار استعمال ایک مهمل علاج ہے اور یہ علاج 4 سے 6 ہفتے تک
جاری رکھا جانا ضروری ہے جبکہ اس کا اثر آفرین دورتمبر اور اکتوبر پر مشتمل دو مہینے ہے۔ کچھ مریضوں کو اس کی مقدار زیادہ دی جاتی ہے۔ مرض کی شدت کے مطابق 1 کلو سے
6.5
کلو انگوروں کو چھوڑ کر حاصل ہونے والا رس روزانہ پلایا جا تا ہے۔ علمی انگور میں ایک اہم کمپاؤنڈ بھی دریافت ہوا ہے جس کو وٹامن چی کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ایسا کیمیائی جزو ہے جوذیا بیس سے پیدا شده خون کو بہنے سے روکتا ہے۔ جسم کے ورم اورنسوں کی سوجن کوکم کرتا ہے۔ اپنے تمام کیمیاوی اجزاء کی بناپر انگور ایک ایسالا جواب ثمر ہے جو نہایت ہاضم ہونے کے ساتھ انتہائی فرحت بخش ہے۔ خون کو صاف کرتا ہے جسم میں خون کی مقدار بڑھاتا ہے عام جسمانی کمزوری کو رفع کرتا ہے۔ کچے انگور کا رکن گلے کی خرابیوں میں مفید خیال کیا جاتا ہے۔ انگور کی پتیاں اسہال کو روکتی ہیں ۔ جبکہ اس کی بیلوں
سے حاصل کیا گیا رس جلدی بیماریوں میں کام میں لایا جاتا ہے۔ ہیرس لیورپ میں Ophthalmia کا بہترین علاج مانا جاتا ہے۔ انگوری سرکہ معدہ کی خرابیوں ہیضہ اورقون کی عمدہ دواہے۔ علم اور ایک لذیذ پھل
کے طور پر پوری دنیا میں مقبول ہے اور کھایا جاتا ہے۔ لیکن اس کی پیداوار کا 80 فیصد حصہ شراب بنانے کے کام آتا ہے۔ انگوری شراب کی پیداوار کا اصل علاقہ یورپ اور امریکہ ہیں جبکہ ستمش کی پیداوار زیادہ تر تر کی یونان آسٹریلیا ایران افغانستان اور امریکہ میں ہوتی ہے۔ ترکی نیستم کی شمش دنیا کے بہت سے ملکوں کو سپلائی کرتا ہے۔ برصغیر پاک و ہند ہر سال 10 ہزار
مشاورتی ایران اور افغانستان سے منگواتے ہیں۔ برصغیر میں ابھی شش بنانے کی صنعت نے فروغ حاصل نہیں کیا۔ ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں مشمش کا پیداوار آ ٹھ لاکوٹ کے قریب قریب ہے۔ طبی اعتبار سے ستمش کا استعال انگور سے کہیں زیادہ مفید ہے۔ بینزلہ زکام اور بخار کی شیرین دوا ہے۔ کھجور اور شمش کا استعمال انسان کو بہت سے امراض سے
محفوظ رکھتا ہے۔
نزول اسلام سے پہلے سارے عرب میں خصوصا شام عراق فلسطین حجاز بیان اور حضرموت میں اعلی قسم کے انگور پیدا کئے جاتے تھے اور ان سے بڑے پیمانے پر شراب کشید کی جانی تھی۔ انگوری شراب بنانے کافن بعد میں مصر یونان اور روم میں بھی بہت عام ہو گیا۔ ہوم‘‘ کے زمانے میں انگوری شراب یونان کی ساری زندگی کا اہم جزو بن چلی گئی ۔ نزول اسلام کے بعد اسلام نے انگوری شراب کی ممانعت کردی۔
انگور میں موجود شکر خلوی مادہ اور نامیاتی تیزابل کراسے جلاب آور بناتے ہیں ۔ قبض دور کرنے کی یہ بہت اعلی دوا ہے۔ انتڑیوں کو صاف کرنے میں انگور کی کارکردگی لامحدود ہے۔ دانتا ہوں اور معدے
کو قوت دیتا ہے اور پرانے قبض کو دور کرتا ہے۔ اور قبض
سے چھٹکارہ پانے کے لئے روزانہ 350 گرام انگور کھانا ضروری ہوتا ہے۔ اگر تازہ انگور دستیاب نہ ہوں تو شمش کو کچھ دیر پانی میں بھگور کھنے کے بعد استعمال کیا جاسکتا ہے۔ قال انگور ب ی میں بہت نافع ہے۔ اس میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو اسے ہلکی پھلکی غذا بناتے ہیں۔ بانی کا خاتمہ
کرتے ہیں۔ بہت کم وقت میں معدے کی خراش اور گرمی دور کرتے ہیں۔ سے دمہ کے مرض میں بھی اور بہت فائدہ پہنچاتا ہے۔ ڈاکٹر اولڈ فیلڈ‘ انگور اور اس کے رس کو دمہ کا موثر علاج قرار دیتے ہیں ۔ ان کا یہی خیال ہے کہ اگر دمہ کے مریض کو انگوروں کے باغ میں رکھا جائے تو وہ بہت جلد صحت یاب ہوجاتا ہے۔ فلم دل کی بیماری میں انگور کامیاب علاج ہے۔ دل کو تقویت دیتا ہے۔ دل کے درد اور اختلاج قلب (دل کی تیز دھڑکن) کا خاتمہ کرتے ہیں ۔ اگر انگور کو مریض کچھ دن اکلوتی غذا بنائے رکھے تو مرض پر بہت تیزی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ دل کے دورے
کے بعد مریض کو انگور کا رس پلا نا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ یہ مریض کو دل کی تیز دھڑکن اورسنگین نتائج سے محفوظ رکھتا ہے۔ سے خوب پکے ہوئے انگوروں کا رس دردشقیقہ (آدھے سر کا درد ) میں تسکین بخش ہے۔ اس سلسلہ میں ایک واقعہ بہت مشہور
ہے۔ کہا جا تا ہے کہ ایران کا بادشاہ جمشید انگور کے رس کا بہت شوقین تھا۔ ایک دفعہ اس نے میری بوتلوں میں بھر کر محفوظ کرلیا اور مشہور می کردیا کہ ان بوتلوں میں زہر ہے تا کہ کوئی ان کے قریب نہ جائے۔ اتفاق سے اس کی بیوی کو ایک دن دردشقیقہ لاحق ہوگیا اور ہر چند دوا کرنے پر آرام نہ آیا۔ اس نے خودشی کرنے کے لئے ایک بوتل کو وقفے وقفے سے پینا شروع کر دیا اور موت کا انتظار کر نے کی۔ اسے موت تو نہا کی البتہ اس کے سر کا دردٹھیک ہوگیا۔ علی انور میں پانی اور پوٹاشیم کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے پینفر قسم کی پیشاب آور صلاحیت رکھتا ہے۔
چونکہ اس میں الیون اور سوڈیم کلورائیڈ کی بہت قلیل مقدار ہوتی ہے اس لئے گردوں پر انگور کے استعمال کا اثر نہیں پڑتا۔ مثانے اور گردوں
کی پتھری کا خاتمہ کرتا ہے۔ گردوں کی سوزش دور کرتا ہے۔ سے مسوڑھوں کی سوزش کا بہترین علاج انگور ہیں کیونکہ انگوروں کا نامیاتی تیزاب تیز اور موقتم کا جراثیم کش ہوتا ہے۔ ماہرین
کے مطابق اگر سارے دانت ہل رہے ہوں مسوڑھوں سے پیپ آرہی ہوتو پریشان نہیں ہونا چاہئے بلکہ چند دن تک صرف انگوروں کو بطور اکلوئی غذا استعمال کرتے رہنے سے دانت مضبوط اور مسوڑھوں سے پیپ آنا بند ہوجاتا ہے۔ علم جن گھوڑوں کا منہ نہ بن رہا ہو ان پر انگوروں کا پئس باندھنا مفید رہتا ہے۔
اس کا طریقہ یہ ہے کہ انگوروں کو چل کر کسی ململ کے کپڑے پر تہ جما کر متاثرہ حصے پر رکھ کر اوپر سے کیا خشک کپڑے کی پٹی باندھ دی جاتی ہے اور وقفے وقفے سے پئس کو بدلتے رہنے سے بہت تیزی سے فاسد اور زہریلے مادے کو جذب کر لیتا ہے۔ والے بچوں کے امراض میں انگور کا رس مفید رہتا ہے۔ انگور کار خون بنانے کا بہترین طریقہ ہے۔ اس کو بولوں میں ڈال کر محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ یہاں بچوں میں قبض کی وجہ سے ا من اور مروڑ کا بہترین علاج ہے۔ دانت نکالنے والے بچوں کے لئے انگور کا
دل بہت موثر اور مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس شراب نوشی (الكل) پینے والوں کو بد عادت سے نجات دلانے میں انگور خوب کام دکھاتے ہیں ۔ انگور الکحل کا متبادل ہے۔ اگر کچھ دن تک انگور بطور اکلوتی دوا اور غذا کے طور پر استعال کئے جاتے رہیں تو انکل کی بری عادت چھوٹ جاتی ہے۔
احتياط:
انگور زیادہ دیر تک محفوظ نہیں رکھے جا سکتے۔ یہ بہت جلد گل سڑ جاتے ہیں اسی لئے انہیں خرید کر جلد از جلد استعمال کر لیتا چاہئے۔ اگر کچھ دن تک محفوظ کرتا ہوں تو پھر کولڈ سٹور میں رکھے جائیں۔ جب بھی انور خرید میں یہ خیال ضرور رکھ لیا کریں کہ انگور کچھ نہ ہوں بلکہ شیریں اور خوب پکے ہوئے ہوں۔
how to get on darknet market darknet market search https://torrezmarketonion.com/ – reddit darknet market noobs
сайт гидра онион забанили на гидре зеркало гидры онион
dark web sites dark web markets https://darknetmarketsbtc.com/ – darkmarket list
как пользоваться сайтом гидра гидра официальное зеркало гидра ссылка
female viagra pills in india
buying cialis online safe
cialis 10mg cost
trazodone generic brand
cialis 5mg online australia
tadalafil 40 mg daily
Hi